بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نظر بد سے حفاظت کے اعمال


سوال

 میں خوب دل لگا کر پڑھائی کرتا رہتا ہوں لیکن کبھی کبھی مجھے پڑھنے کا ایک دم من ہی نہیں چلتا رہتا ہے اور پھر پڑھائی سے استقامت اور دلچسپی ختم ہو جاتی ہے اور ہفتے ، مہینے گزر جاتے ہیں مجھے کتاب کو چھوئے ہوئے ۔ پھر اچانک سے کبھی پڑھائی کی طرف راغب ہو جاتا ہوں اور پڑھائی میں خوب دل لگنے لگتا ہے اور پھر ایک ہفتہ یا دو ہفتہ پڑھتا ہوں پھر دوبارہ میرے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے جیسا کہ میں نے اوپر ذکر کیا ہے ۔ مجھے کبھی کبھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ مجھے نظر بد لگ گئی ہے اور کبھی میں ایسا محسوس کرتا ہوں کہ مجھ پر کچھ اوپری اثر ہے؛ کیونکہ میرے سارے چچا جھاڑ پھونک کرواتے رہتے ہیں وہ سب نہیں چاہتے ہیں کہ ہم لوگ پڑھ لکھ کر ترقی کریں ۔ براہ مہربانی اس کا قرآن و حدیث اور سائنس کی روشنی میں حل بتائیں کہ میں کیا کروں جس سے میری یہ مشکل دور ہو جائے۔

جواب

دلیل و ثبوت کے بغیر کسی کے بارے میں بد گمانی کرنا ٹھیک نہیں ہے، اس  لیے بد  گمانی سے پرہیز کریں۔اور  درج ذیل اعمال کی پابندی کریں، ان شاء اللہ تعالي نظر بد اوربد اثرات سے حفاظت ہوگی:

1۔ پانچ وقت نماز باجماعت ، تکبیرہ اولی کے ساتھ پڑھنے کا اہتمام کریں، اور فرض نماز کے بعد استقامت  ،مستقل مزاجی اور پڑھائی میں دل لگنے کی  خوب دعا مانگیں۔

2۔فجر اور مغرب کے بعد اور رات سوتے وقت تین تین بار آخری تین قل پڑھ کر اپنے ہاتھوں پر پھونک مار یں، اور ہر مرتبہ ہاتھوں کو   جسم پر پھیریں،اور ہر نماز  کے بعد ایک مرتبہ تین قل پڑھ کراپنے ہاتھوں پر پھونک کر ، ہاتھوں کو جسم پر پھیریں۔

3۔اور  ہر فرض نماز کے بعد اور رات سوتے وقت اس دعا  " أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّةِ مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ ، وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لاَمَّةٍ."کےپڑھنے کا اہتمام کریں۔

4۔ گناہوں سے بچنے  کا اہتمام کریں۔ نیز ہمت سے کام لیں، بے ہمت نہ بنے،  سستی کا علاج چستی ہی سے کرے۔

’’رَبِّ اشْرَحْ لِیْ صَدْرِیْ وَیَسِّرْلِیْ اَمْرِیْ وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِّنْ لِّسَانِیْ یَفْقَہُوْا قَوْلِیْ‘‘  اس دعاء کو ہر نماز کے بعد سات مرتبہ  پڑھیں اور اوّل آخر ایک  دفعہ درود شریف پڑھیں۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407100001

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں