بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نذر کے روزے ذمہ میں ہوں اور نفلی روزے رکھنا


سوال

اگر نذر کے روزے ہوں  تو نفلی رکھ سکتا ہے؟

جواب

جس شخص کے   ذمه   نذر کے روزے ہوں    اور اس کی عادت ہو کہ وہ  مخصوص  فضیلت والے دنوں میں نفلی  روزہ رکھتا ہو تو    ایسےشخص کے لیےافضل یہ ہے کہ  نذر کے روزے دوسرے ایام میں رکھ لے  اور ان فضیلت والے دنوں میں نفلی روزہ رکھے، تاکہ ان ایام کی فضیلت سے محروم نہ ہو۔  البتہ جس شخص کی مخصوص ایام میں روزہ رکھنے کی عادت نہ ہو تو  اس کے لیے افضل یہ ہے کہ ایسے دنوں میں نفلی روزہ رکھنے کے بجائے   نذر  کے  روزے رکھے،  کیونکہ نذر کے روزے اس کے ذمہ واجب ہیں اور  اگر اس حالت میں انتقال ہوجائے تو آخرت  میں مؤاخذہ ہوگا ،لیکن اگر وہ  اس صورت میں نفلی روزہ   رکھ لیتا ہے تو  اس کونفلی روزے  کا ثواب ملے گااورنذر کے  روزے اسی طرح اس کے ذمے باقی رہیں گے ۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"ولا بأس بقضاء رمضان في عشر ذي الحجة وهو مذهب عمر وعامة الصحابة - رضي الله عنهم - إلا شيئا حكي عن علي أنه قال: يكره فيها لما روي «عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه نهى عن قضاء رمضان في العشر»، الصحيح قول العامة لقوله تعالى: {فمن كان منكم مريضا أو على سفر فعدة من أيام أخر} مطلقا من غير فصل، ولأنها وقت يستحب فيها الصوم فكان القضاء فيها أولى من القضاء في غيرها، وما روي من الحديث غريب في حد الأحاديث، فلايجوز تقييد مطلق الكتاب وتخصيصه بمثله أو نحمله على الندب في حق من اعتاد التنفل بالصوم في هذه الأيام، فالأفضل في حقه أن يقضي في غيرها لئلا تفوته فضيلة صوم هذه الأيام ويقضي صوم رمضان في وقت آخر والله أعلم بالصواب."

( كتاب الصوم ، فصل بيان ما يسن وما يستحب للصائم وما يكره له أن يفعله 2/ 108،ط. دار الكتب العلمية)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ولا يكره صوم التطوع لمن عليه قضاء رمضان كذا في معراج الدراية."

( كتاب الصوم، الباب الثالث فيما يكره للصائم وما لا يكره 1/ 201، ط:رشيديه)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144312100269

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں