بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نذر کی فوت شدہ نمازوں کا فدیہ


سوال

ایک شخص نے نذر مانی کہ میرا کام ہو جائے تو میں ہزار نفل پڑھوں گا،  اس نے دو سو نفل پڑھے اور فوت ہو گیا تو  کیا اب مزید نفل کا کفارہ دے گا ؟ اور کام ہو گیا تھا!

جواب

صورتِ مسئولہ میں  نذر منعقد ہو گئی تھی اور 1000 رکعتیں پڑھنا لازم تھا۔اب فوت ہونے کی صورت میں ان کی نذر کامعاملہ اللہ تعالی کے سپرد ہے، ورثاء   پر ان نمازوں کا فدیہ دینا لازم نہیں ہے، البتہ وہ چاہیں تو ان کی طرف سے  ہر نماز کے بدلے  ایک صدقہ فطر کی مقدار کسی مستحقِ زکات کو دے سکتے ہیں ۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 72):

"(ولو مات و عليه صلوات فائتة و أوصى بالكفارة يعطى لكل صلاة نصف صاع من بر) كالفطرة  (وكذا حكم الوتر) والصوم."

فقط و الله  اعلم


فتوی نمبر : 144201200246

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں