میں نے امتحان کا رزلٹ اچھا آنے کے بعد ایک روزہ رکھنے کی نیت کی تھی ۔اس روزہ کی نیت کی دعا کیا ہو گی سحری کے وقت؟
واضح رہے کہ نیت در حقیقت دل کے ارادہ کا نام ہے، البتہ زبان سے نیت کا اظہار مستحب ہے، تاہم روزے کی نیت کے حوالے سے مخصوص الفاظ شریعت میں منقول نہیں۔
صورت مسئولہ میں اگر سائل نے صرف دل سے ارادہ کیا تھا (زبان سے یہ بات نہیں کہی تھی )کہ اگر متحان کا رزلٹ اچھا آنے کی صورت میں ایک روزہ رکھوں گا، تو اس پر یہ روزہ رکھنا لازم نہیں، تاہم شکرانے کے طور پر نفل روزہ رکھ سکتے ہیں، اور اس کی نیت کیلئے اتنا (نیت کر لینا یا زبان سے کہہ دینا )کافی ہوگا کہ میں نفل روزہ رکھ رہا ہوں۔
اور اگر سائل نے زبان سے بھی اس نذر (امتحان کا رزلٹ اچھا آنے کی صورت میں ایک روزہ رکھنے کی ) کے الفاظ ادا کئے تھے تو اس کی نذر منعقد ہوگئی تھی اور سائل پر اس کی وجہ سے ایک روزہ رکھنا لازم ہے، البتہ اس نذر کے روزے کی ادائیگی کے لیے صرف دل میں یہ نیت کرلینا یا (ساتھ) زبان سے یہ کہہ دینا کافی ہے کہ میں نذر کا روزہ رکھتا ہوں۔
مراقی الفلاح میں ہے:
"وأما القسم الثاني: و هو ما يشترط له تعيين النية و تبييتها، فهو قضاء رمضان و قضاء ما أفسده من نفل و صوم الكفارات بأنواعها و النذر المطلق، كقوله: إن شفى الله مريضي فعلي صوم يوم، فحصل الشفاء."
(مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح،كتاب الصوم،فصل فيما لا يشترط تبييت النية وتعيينها فيه وما يشترط فيه ذلك،1 / 239، الناشر: المكتبة العصرية)
البحرالرائق میں ہے:
"وركنها اللفظ المستعمل فيها، وشرطها العقل والبلوغ".
(البحر الرائق شرح كنز الدقائق ،كتاب الأيمان،4/300، الناشر: دار الكتاب الإسلامي)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307102136
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن