موسم کا نیا پھل آجائے تو اس کے کھانے سے متعلق مسنون عمل کیا ہے ؟
جب کسی موسم کا نیا پھل آجائے تو مندرجہ ذیل دعا پڑھنی چاہیے، اور پھر وہ پھل اپنے گھر والوں یا مجلس والوں میں سے کسی چھوٹے بچے کو دینا چاہیے:
’’اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِى ثَمَرِنَا وَبَارِكْ لَنَا فِى مَدِينَتِنَا وَبَارِكْ لَنَا فِى صَاعِنَا وَبَارِكْ لَنَا فِى مُدِّنَا‘‘۔
نبی کریم ﷺکی عادت مبارکہ یہ تھی کہ جب کبھی کسی موسم کا پہلا پھل آتا تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اُسے نبی کریم ﷺکی خدمت میں پیش فرماتے، آپﷺیہ دعا پڑھتے :
’’اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِى ثَمَرِنَا وَبَارِكْ لَنَا فِى مَدِينَتِنَا وَبَارِكْ لَنَا فِى صَاعِنَا وَبَارِكْ لَنَا فِى مُدِّنَا اللَّهُمَّ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ عَبْدُكَ وَخَلِيلُكَ وَنَبِيُّكَ وَإِنِّى عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ وَإِنَّهُ دَعَاكَ لِمَكَّةَ وَإِنِّى أَدْعُوكَ لِلْمَدِينَةِ بِمِثْلِ مَا دَعَاكَ لِمَكَّةَ وَمِثْلِهِ مَعَهُ‘‘۔
اور پھر وہ پھل اپنے اہل و عیال میں سے کسی چھوٹے بچے کو عنایت فرمادیتے تھے۔
(صحیح مسلم، باب فضل المدینۃ ودعاء النبی صلی اللہ علیہ وسلم فیھا، ج:۴،ص:۱۱۶، ط:دارالجیل بیروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100896
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن