بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نوے برس کی عمر تک پہنچنے والے کے لیے ایک فضیلت کی تحقیق


سوال

 اس بات کی کیا دلیل ہے کہ جو شخص نوے برس کی عمر میں مرے تو وہ شہید  ہے ؟

 

جواب

تلاش بسیار کے باوجود سوال میں مذکور بات کی کوئی دلیل ہمیں نہیں ملی، البتہ اس کے قریب قریب  حضرت انس رضی اللہ عنہ کی ایک روایت ملتی ہے، جس میں نوے برس کی عمر تک پہنچنے پر اگلے پچھلے گناہوں کی معافی کا  ذکر ہے : 

عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَا مِنْ مُعَمَّرٍ يُعَمَّرُ فِي الْإِسْلَامِ أَرْبَعِينَ سَنَةً، إِلَّا صَرَفَ اللَّهُ عَنْهُ ثَلَاثَةَ أَنْوَاعٍ مِنَ الْبَلَاءِ : الْجُنُونَ، وَالْجُذَامَ، وَالْبَرَصَ، فَإِذَا بَلَغَ خَمْسِينَ سَنَةً لَيَّنَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْحِسَابَ، فَإِذَا بَلَغَ سِتِّينَ رَزَقَهُ اللَّهُ الْإِنَابَةَ إِلَيْهِ بِمَا يُحِبُّ، فَإِذَا بَلَغَ سَبْعِينَ سَنَةً أَحَبَّهُ اللَّهُ، وَأَحَبَّهُ أَهْلُ السَّمَاءِ، فَإِذَا بَلَغَ الثَّمَانِينَ قَبِلَ اللَّهُ حَسَنَاتِهِ، وَتَجَاوَزَ عَنْ سَيِّئَاتِهِ، فَإِذَا بَلَغَ تِسْعِينَ غَفَرَ اللَّهُ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ، وَسُمِّيَ أَسِيرَ اللَّهِ فِي أَرْضِهِ، وَشَفَعَ لِأَهْلِ بَيْتِهِ."

(مسند أحمد،  مُسْنَدُ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، رقم الحديث: ١٣٢٧٩) 

لیکن علامہ ابن جوزی رحمہ اللہ نے "الموضوعات"  میں لکھا ہے:

"هذا الحديث لايصح عن النبي صلى الله عليه وسلم. اهـ"

علامہ ابن جوزی رحمہ اللہ کے علاوہ دیگر محدثین مثلًا  قاضی شوکانی رحمہ اللہ نے بھی اسے موضوعات میں شمار کیا ہے۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:

مختلف عمر کے مختلف فضائل سے متعلق روایت

  فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144204200571

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں