بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نوافل اور صلاۃ التسبیح جماعت کے ساتھ ادا کرنا


سوال

کیا باجماعت نوافل پڑھنا درست ہے ؟ خاص کر صلوٰة تسبیح،  افضل عمل کون سا ہے منفرد یا باجماعت؟

جواب

تراویح ، صلاۃ الکسوف اور  صلاۃ الاستسقاء کے علاوہ کسی بھی طرح کی نفل نماز کا علی سبیل التداعی  جماعت کے  ساتھ  پڑھنا   مکروہِ تحریمی ہے۔ 

صلاۃ التسبیح" بھی   نفل نماز ہے، اس لیے "صلاۃ التسبیح"  بھی آہستہ آواز سے  اکیلے ہی پڑھنی چاہیے نہ کہ جماعت کے ساتھ۔  باقاعدہ جماعت (تداعی) کے ساتھ "صلاۃ التسبیح"  پڑھنا   مکروہِ تحریمی ہے۔

حلبی کبیر میں ہے:

"واعلم أن النفل بالجماعة علی سبيل التداعي مكروه".

(تتمات من النوافل، ص: ٤٣٢، ط: سهيل اكيدمي)

تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:

"( ولایصلی الوتر و) لا ( التطوع بجماعة خارج رمضان) أي يكره ذلك على سبيل التداعي؛ بأن يقتدي أربعة بواحد".

(شامي، قبيل باب إدراك الفريضة، ٢/ ٤٨- ٤٩، ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209202311

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں