نماز میں نوافل پڑھنے کی کیا تاکید ہے؟ اگر چھوڑ دیے جائیں تو گناہ ہے؟
نفل سے مراد ہی وہ عبادت ہوتی ہےجو لازم نہ ہو، اور جس کے چھوڑنے پر گناہ نہ ہو، البتہ اس پر عمل کے نتیجے میں ثواب ملتا ہے، لہٰذا سنتِ غیر مؤکدہ اور نوافل، پڑھنے اور نہ پڑھنے کا اختیار ہے، اگر کوئی پڑھے گا تو اسے ثواب ملے گا اور نہ پڑھنے پر کوئی گناہ نہیں ہوگا، تاہم انسان کو نوافل بھی پڑھتے رہنا چاہیے،بعض احادیثِ مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ قیامت کے دن نفلی اعمال کے ذریعے فرائض اور واجبات کی کمی پوری کی جائے گی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202200830
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن