میں نفل اور تہجد کی نماز کے رکوع اور سجدون میں مسنون تسبیحات کے ساتھ "سبوح قدوس" بھی پڑھتا ہوں، کیا یہ غلط تو نہیں؟ اس سے میری نماز ضائع تو نہیں ہوجاتی؟کیا نوافل کے رکوع اور سجدوں تسبیحات کی کوئی تعداد مقرر ہے؟ کیوں کہ مین لمبے سجدے میں تعداد شمار کئے بغیر تسبیحات پڑھتا رہتا ہوں؟کیا تشہد میں درود کے بعد لمبی دعائیں مانگ سکتے ہیں؟
نوافل کے رکوع سجدوں میں تسبیحات کے ساتھ "سبوح قدوس" پڑھنا جائز ہے اور اس سے نماز پر بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔نوافل کے رکوع سجدے میں تسبیحات کی کوئی تعداد مقرر نہیں، لیکن طاق عدد ہونا بہتر ہے۔فرض نماز میں تو صرف مسنون دعاؤں پر اکتفا کریں، البتہ نوافل میں دیگر مسنون اور طویل دعائیں بھی مانگ سکتے ہیں، واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143601200005
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن