کیا نیشنل سیونگ سینٹر میں پیسے رکھنا اور اس پیسے پر منافع لینا جائز ہے یا نہیں؟
نیشنل سیونگ سرٹیفکٹ کے ذریعہ جو سرمایہ کاری کی جاتی اس میں شرعی اصولوں کی رعایت نہیں کی جاتی، اس میں متعین شرح منافع پر سرمایہ کاری جاتی ہے، جو رقم اس مد میں جاتی ہے اس کی حیثیت قرض کی ہوتی ہے اور اس پر جو منافع ملتا ہے وہ سود ہے، اس لیے نیشنل سیونگ میں سرمایہ کاری جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
نیز مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجئے۔
مروجہ سیونگ اسکیمیں سودی ہیں تو ریٹائیرڈ آ دمی کیا کرے؟
فتوی نمبر : 144204200057
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن