بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نسوار، پان، گٹکا، بیڑی وغیرہ کے پاک یا ناپاک ہونے کا حکم


سوال

 نسوار، پان، گٹکا، بیڑی، چھالیہ، سگریٹ اور ماوا وغیرہ پاک ہے یا ناپاک  ؟ اگر تھوکتے وقت چھینٹیں کپڑے پر لگ جائیں، تو ایسے چھینٹیں پاک ہے یا ناپاک؟ نیز یہ کہ کیا ان کا کھانا حرام ہوتا ہے؟

جواب

اگر مذکورہ اشیاء میں کوئی ناپاک چیز کی ملاوٹ نہ ہو تو فی نفسہ یہ پاک ہے،اور تھوکتے وقت اگر کپڑوں وغیرہ پر لگ جائے،تو اس سے کپڑے ناپاک نہیں ہوں گے۔

نسوار، پان کا استعمال فی نفسہ مباح ہے، البتہ سگریٹ اور بیڑی منہ میں بدبو کا باعث ہونے کی وجہ سے ناپسندیدہ ،اور مکروہ تنزیہی ہے ۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"فإنه لم يثبت إسكاره ولا تفتيره ولا إضراره بل ثبت له منافع، فهو داخل تحت قاعدة الأصل في الأشياء الإباحة وأن فرض إضراره للبعض لايلزم منه تحريمه على كل أحد." 

(كتاب الأشربة، ج: 6 ص: 459  ط: سعيد)

احسن الفتاوی میں ہے:

"سوال:مسجد میں بیڑی ،سگریٹ یا نسوار بعض جیب سے نکال کر صحن میں رکھ دیتے ہیں ،اس کا شرعاً کیا حکم ہے ؟ بدبو دار چیز کا مسجد مین رکھنا کیسا ہے؟ یا جیب میں رکھ کر ایسی چیزوں کو نماز پڑھنا کیسا ہے؟بینوا توجروا۔

جواب: ایسی بدبو دار چیز  کو مسجد میں لانا یا نماز کی حالت میں جیب میں رکھنا جائز نہیں ،البتہ نماز صحیح ہو جائے گی،فقط واللہ تعالی اعلم۔"

( کتاب الصلوۃ،باب مفسدات الصلوۃ والمکروہات ،ج:3 ص: 413 ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501101294

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں