بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نسمہ تحریم نام رکھنے کا حکم


سوال

نسمہ نام رکھناکیسا ہے؟، تحریم  نام رکھنا کیسا ہے؟ یعنی نسمہ تحریم نام رکھنا کیساہے؟

جواب

واضح رہے کہ "نسمہ" عربی لفظ ہے  (نون،سین اور میم کےزبرکے ساتھ ) اس کا معنی ہے ،زندہ کرنا،آزاد کرنا،انسان، ہر جاندار،لونڈی ،غلام اور "نسمہ"(سین کے سکون کے ساتھ) کا معنی ہے حمام وغیرہ کے راستے، اور "تحریم" کا معنی ہے ممنوع قرار دینا، حرام کرنا،سختی وغیرہ  لہذا معنی کے اعتبار سے  "نسمہ" نام الگ رکھنا درست ہے،اورصرف" تحریم"نام رکھنا یا "نسمہ تحریم "نام رکھنا جائز ہے، بہترنہیں ہے، اس سے بہتر ہے کہ صحابیات  یا  نیک مسلمان خواتین کے ناموں میں سےاچھے بامعنی نام رکھے جائیں۔

لسان العرب میں ہے:

"نسم: النسم والنسمة: نفس الروح. وما بها ‌نسمة أي نفس. يقال: ما بها ذو نسم أي ذو روح، والجمع نسم. والنسيم: ابتداء كل ريح قبل أن تقوى؛ عن أبي حنيفة. وتنسم: تنفس، يمانية. والنسم والنسيم: نفس الريح إذا كان ضعيفا، وقيل: النسيم من الرياح التي يجيء منها نفس ضعيف، والجمع منها أنسام."

(فصل النون ج:12،ص:573،ط:دار صادر،بيروت)

وفيه ايضا:

"حرم: الحرم، بالكسر، والحرام: نقيض الحلال، وجمعه حرم ... وقد حرم عليه الشيء حرما وحراما وحرم الشيء، بالضم، حرمة وحرمه الله عليه وحرمت الصلاة على المرأة حرما وحرما ... ومنه حديثالصلاة: تحريمها التكبير، كأن المصلي بالتكبير والدخول في الصلاة صار ممنوعا من الكلام والأفعال الخارجة عن كلام الصلاة وأفعالها، فقيل للتكبير تحريم لمنعه المصلي من ذلك."

(فصل الحاء المهملة ج:12،ص:119،ط:دار صادر،بيروت)

تاج العروس میں ہے:

"والتحريم: الصعوبة، يقال: بعير محرم؛ أي: صعب، وأعرابي محرم، أي: جاف فصيح لم يخالط الحضر."

(فصل الحاء المهملة ج:31،ص:473،ط:دارالهداية)

مصباح اللغات میں ہے:

"نسم في الأمر :شروع کرنا،النسمۃ :زندہ کرنا ،آزاد کرنا۔النسمة:(سین کے سکون کے ساتھ) حمام وغیرہ کے راستے۔

النسمة: (نون سین اور میم کے زبر کے ساتھ) زندگی کا سانس، ہر جان دار انسان ہو یا حیوان، لونڈی ،غلام۔ج نسم ونسمات."

( مصباح اللغات ص:873،ط:میر محمد کتب خانہ)

القاموس الوحید میں ہے:

"نسم في الأمر:کسی کام کی ابتدا  کرنا۔النسمة:  ذی روح کو روزی بہم پہنچاکر زندہ رکھنا یا غلامی سے آزاد کرکے زندگی عطا  کرنا۔

النسمة:(نون سین اور میم کے زبر کے ساتھ) ہر جاندار مخلوق،جان،انسان ج:نسم باد نسیم کا جھونکا،ج: نسمات. النسیم دھیمی ہوا،باد نسیم ، لطیف وخوش گوار ہوا۔ "

(القاموس الوحیدص:1644،ط:ادارہ اسلامیات)

وفیہ ایضاً:

"حرم الشيء علیه و على غیرہ:حرام ناجائز بنانا، حرام وممنوع قرار دینا۔"

(القاموس الوحیدص:332،ط:ادارہ اسلامیات)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144307101739

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں