عبداللہ نے نشے کی حالت میں اپنی بیوی خالدہ سے دو مرتبہ کہا کہ میں تجھ کو چھوڑ دوں گا، کیا ان الفاظ سے طلاق ہوجاتی ہے؟
صورتِ مسئولہ میں عبد اللہ کا اپنی بیوی خالدہ کو مذکورہ جملہ ۔'' میں تجھ کو چھوڑ دوں گا'' کہنا طلاق واقع کرنے کی دھمکی ہے، اس لیے اس کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔
باقی نشہ کرنا حرام ہے، اور نشہ کی حالت میں دی جانے والی طلاق بھی واقع ہوجاتی ہے، اس لیے توبہ و استغفار کے ساتھ اس سے اجتناب ضروری ہے۔
"وكذا المضارع إذا غلب في الحال مثل أطلقك كما في البحر".
(فتاوی شامی، ۳/۲۴۸، سعید)
في المحيط: "لو قال بالعربية: أطلق، لايكون طلاقاً إلا إذا غلب استعماله للحال فيكون طلاقاً".
(الفتاوی الهندیة، ۱/۳۸۴، رشیدیه)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110200288
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن