بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نشہ کی عادت چھوڑنے کے لیے وظیفہ


سوال

میری ایک دوست ہے جس کی عمر 17 سال ہے وہ ہر قسم کے نشے کرتی ہے, انجیکشن، سموکنگ کرنا، چرس بھی ہر قسم کا نشہ کرتی ہے۔ میں اسے نشہ چھڑ وانا چاہتی ہوں برائے۔ مہربانی مجھے بتائیں کہ میں کیسا عمل کروں تاکہ وہ یہ نشہ چھوڑ دے۔ میں اس سے بہت دور رہتی ہوں میں اس کے پاس نہیں جا سکتی تو کچھ ایسا وظیفہ بتائیں کہ میں یہاں سے وظیفہ کروں۔

جواب

واضح رہے کہ نشہ کرنا   ناجائز اور گناہ ہے،  اس سے بچنا ضروری ہے ، اور حتی الوسع دوسرے مسلمانوں کو اس گناہ سے بچانے کی کوشش کرنا بھی ضروری ہے ، لہذا  آپ کی اپنی دوست کے حوالہ سے فکرمندی بجا ہے، اس کے لیے اصلاح کے جو مؤثر طریقے اختیار کرسکتی ہیں ، اپنی استطاعت کی حد تک اس کو اختیار کریں، اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے  اس کے لیے خوب دعائیں بھی کریں ، اور سورۂ مؤمن/غافر کی ابتدائی آیات :

 "{حم (1) تَنْزِيلُ الْكِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ (2) غَافِرِ الذَّنْبِ وَقَابِلِ التَّوْبِ شَدِيدِ الْعِقَابِ ذِي الطَّوْلِ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ إِلَيْهِ الْمَصِيرُ }"

[غافر: 1 - 3]

  پڑھ کر اس پر دم کریں،   اگر  وہ خود پڑھ سکتی  ہو تو اس سے بھی کہیں کہ وہ یہ پڑھ کر اپنے اوپر دم کرےیا آپ اس کو پڑھ کر  اس پر پھونک دیں ، اگر سامنے موجود نہ ہو تو اس کا تصور کرکے اس پر دم کردیں ، ان شاء اللہ، اللہ تعالیٰ اس بری عادت سے چھٹکارا نصیب فرمائیں گے۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

"(و يحرم أكل البنج والحشيشة) هي ورق القتب (والأفيون)؛ لأنه مفسد للعقل ويصد عن ذكر الله وعن الصلاة (لكن دون حرمة الخمر، فإن أكل شيئاً من ذلك لا حد عليه، وإن سكر) منه (بل يعزر بما دون الحد)، كذا في الجوهرة".

(كتاب الأشربة، 6 / 457، ط:سعید)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144503101021

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں