بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نرم بستر یا گدے پر تختی رکھ کر نماز پڑھنا


سوال

ٹھنڈ میں نرم بستر یا گدّے پر سجدہ کی جگہ سخت چیز جیسے تختی وغیرہ رکھ کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

جواب

اگر نرم بستر یا گدے پر نماز پڑھی جائے اور سجدہ کی جگہ پر تختی رکھ کر اس تختی کے اوپر سجدہ کیاجائے، تو نماز درست ہوگی، البتہ بغیر تختی رکھے براہِ راست ایسے نرم بستر یا گدے پر سجدہ کرنے سے نماز نہیں ہوگی، جس پر سجدہ کرنے سے زمین کی سی  سختی محسوس نہ ہوتی ہو۔

الدر المختار مع رد المحتار میں ہے:

"(أما إذا كان) الكور (على رأسه فقط وسجد عليه مقتصرا) أي ولم تصب الأرض جبهته ولا أنفه على القول به (لا) يصح لعدم السجود على محله وبشرط طهارة المكان وأن يجد حجم الأرض والناس عنه غافلون .

وفي الرد:(قوله وأن يجد حجم الأرض) تفسيره أن الساجد لو بالغ لا يتسفل رأسه أبلغ من ذلك، فصح على طنفسة وحصير وحنطة وشعير وسرير وعجلة وإن كانت على الأرض لا على ظهر حيوان كبساط مشدود بين أشجار، ولا على أرز أو ذرة إلا في جوالق أو ثلج إن لم يلبده وكان يغيب فيه وجهه ولا يجد حجمه، أو حشيش إلا إن وجد حجمه، ومن هنا يعلم الجواز على الطراحة القطن، فإن وجد الحجم جاز وإلا فلا بحر (قوله والناس عنه غافلون) أي عن اشتراط وجود الحجم في السجود على نحو الكور والطراحة، كما يغفلون عن اشتراط السجود على الجبهة في كور العمامة."

(كتاب الصلاة، باب صفة الصلاة، ج:1،ص: 501، ط:سعيد)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144407100540

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں