بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نعرہ تکبیر کے جواب میں زندہ باد کہنا


سوال

ہمارے یہاں پر ایک اجتماعی پروگرام ہوا ہے،  جس میں لوگوں نے نعرے لگانے شروع کر دیے اور نعرائے تکبیر کے جواب میں زندہ باد،  زندہ  باد کے نعرے لگائے،  کیا اس طرح سے نعرے لگانا صحیح ہے؟ اور ان کی اس لاعلمی وجہ وہاں کے عالم ہیں۔

جواب

نعرہ تکبیر کے جواب میں تکبیر(اللہ اکبر) کہنا چاہئے، زندہ باد نہیں کہنا چاہئے، تاہم نعرہ تکبیر کے جواب میں لاعلمی کی وجہ سے زندہ باد کہنے سے وہ لوگ گناہ گار نہیں ہوئے، اور نیز اس وجہ سے وہاں کے عالم دین کو طعن وتشنیع کا نشانہ بنانا  بھی درست نہیں۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407101068

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں