بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نر جانور کی نذر میں مادہ جانور ذبح کرنا


سوال

نر   جانور   کی  منت  میں  مادہ  جانور   ذبح  کیا  جاسکتا ہے؟ وکذا بالعکس؟ 

جواب

فقہاءِ  کرام  نے صراحت  فرمائی ہے کہ اگر کوئی شخص نذر مانے کہ میں اونٹ ذبح کروں گا، پھر وہ سات بکریاں ذبح کر دے تو ایسا کرنا جائز ہے  اور  ایسا کرنے  سے  اُس کی نذر پوری ہو جائے گی، لہذا اگر کسی شخص نے نر جانور کی نذر مانی ہو تو مادہ جانور کو ذبح کرنے سے بھی اُس کی نذر پوری ہو جائے گی،  وکذا بالعکس۔

مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر (1/ 548):

"و لو قال: لله علي أن أذبح جزورًا و أتصدق بلحمه و ذبح مكانه سبع شياه جاز."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200937

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں