امتحان میں نقل کرنے کے بعد جو نمبر آجائیں تو ان نمبروں سے کوئی اسکالر شپ لی جاسکتی ہے؟ اگر لی جا سکتی ہے تو ٹھیک ہے اور اگر نہیں لی جاسکتی تو کیا حرام ہے یا نہیں ؟
امتحانات میں نقل کرنا جھوٹ، خیانت، دھوکا دہی، فریب اور حق داروں کی حق تلفی جیسے گناہوں پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے،اس پر توبہ واستغفار کرنالازم ہے۔نقل سے حاصل شدہ نمبروں کی بنیاد پر اسکالر شپ حاصل کرنا حق داروں کی حق تلفی کے مترادف ہے ، اسکالر شپ (تعلیمی وظیفہ ) کی بنیاد اگر محض مخصوص نمبر ہیں اور ان نمبروں کا حصول محض نقل کی وجہ سے ہے تو اسکالر شپ (تعلیمی وظیفہ) حاصل کرنا جائز نہیں ہوگا۔
قرآن مجید میں ہے:
{إنَّ اللّٰهَ يَأْمُرُكُمْ أَنْ تُؤَدُّوا الْأَمَانَاتِ إِلٰى أَهْلِهَا} [النساء: 58]
ترجمہ: اللہ تعالی تم کو حکم دیتا ہے کہ امانتیں ان کے مستحقین کو پہنچادیا کرو۔
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144207200738
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن