بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نقد رقم کے ذریعے کم قیمت میں خرید کر نفع رکھ ادھار فروخت کرنا


سوال

میرا  ایک  دوست  مجھ  سے  کہتا ہے  فلاں آدمی کے پاس یہ آئٹم 32 روپے میں مل رہا ہے کیش پیسوں میں، آپ اس سے خرید لو اور  مجھے دو مہینے کے ادھار میں 35 میں دے دو، کیا یہ جائز ہے؟

جواب

واضح  رہے  کہ  ہر  شخص کو  اپنی مملوکہ  شے  کو اصل قیمت میں کمی زیادتی کے ساتھ  فروخت کرنے کا اختیار ہوتا ہے، خواہ نقد فروخت کرے یا ادھار ، خرید و فروخت کرنے والےدونوں فریق باہمی رضامندی سے جس قیمت پر بھی خرید و فروخت کا معاملہ کریں  معاملہ درست ہوگا۔

لہذا صورتِ  مسئولہ  میں  آپ کا  نقد رقم کے ذریعے  کم قیمت  میں کوئی چیز خرید کر اس پر قبضہ کرنے کے بعد  اپنے دوست کو اس پر نفع   رکھ کر  مجموعی قیمت متعین کرکے متعينه مدت كے ليے ادھار میں فروخت کرنا جائز ہے، بشرطیکہ قیمت کی ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں جرمانہ وغیرہ کے عنوان سے اضافی رقم وصول نہ کی جائے۔

شرح المجلہ میں ہے:

" البیع مع تاجیل الثمن و تقسیطه صحیح ...  یلزم ان تکون المدة معلوم  فی البیع بالتاجیل والتقسیط".

(2/166، المادۃ 245، 246، ط؛رشیدیه)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144203201508

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں