بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ناپاک کپڑوں میں قرآنِ کریم کی تلاوت کرنے کا حکم


سوال

اگر کپڑے ناپاک ہوں تو قرآن کریم کی تلاوت کی جا سکتی ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں قرآن کریم کی تلاوت کے آداب میں سے ایک اہم ترین ادب یہ ہے کہ تلاوت کرنےوالا صاف ستھرے کپڑے پہن کر تلاوت کرے،ناپاک کپڑوں میں تلاوت کرنا تلاوت کے آداب کے خلاف ہے، جس  کی بناء پر تلاوت کرنا مکروہ ہے، لہذا اگرناپاک کپڑے پہنے ہوں تو قرآن کریم کی  تلاوت سے پہلے انہیں پاک کر لینا چاہیے۔

فتاویٰ عالمگیری (الفتاوى الهندية ) میں ہے:

"رجل أراد أن يقرأ القرآن فينبغي أن يكون على أحسن أحواله يلبس صالح ثيابه ويتعمم ويستقبل القبلة؛ لأن تعظيم القرآن والفقه واجب، كذا في فتاوى قاضي خان...

كره أن يقرأ القرآن في الحمام؛ لأنه موضع النجاسات، ولا يقرأ في بيت الخلاء، كذا في فتاوى قاضي خان.

لا يقرأ القرآن في المخرج والمغتسل والحمام إلا حرفا حرفا، وقيل: يكره ذلك أيضا والأصح الأول، كذا في جواهر الأخلاطي".

(کتاب الکراهیة، الباب الرابع في الصلاة والتسبيح ورفع الصوت عند قراءة القرآن، ج:5، ص:316، ط:مکتبه رشیدیه)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407100480

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں