کیا ناپاک کپڑوں کے ساتھ روزہ رکھا جا سکتا ہے جب کہ بعد میں غسل کر لیا جائے؟
واضح رہے کہ اگر کوئی شخص خود ناپاک ہو یا اُس کے کپڑے ناپاک ہوں، دونوں صورتوں میں روزے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، روزہ رکھا جا سکتا ہے، تاہم اپنے بدن اور کپڑوں کو پاک کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے؛ تاکہ فجر کی نماز قضا نہ ہو۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
1۔"(أو أصبح جنبا و) إن بقي كل اليوم... (لم يفطر) جواب الشرط."
(كتاب الصوم، باب ما يفسد الصوم وما لا يفسده، ج:2، ص:400، ط: دار الفكر)
2۔"(هي) ستة (طهارة بدنه) أي جسده لدخول الأطراف في الجسد دون البدن فليحفظ (من حدث) بنوعيه، وقدمه لأنه أغلظ (وخبث) مانع كذلك (وثوبه) وكذا ما يتحرك بحركته."
(كتاب الصلاة، باب شروط الصلاة، ج:1، ص:401 ، ط: دار الفكر)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144409100246
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن