بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ناپاکی کی حالت میں نکاح


سوال

جس دن میرا نکاح تھا اس دن مجھے احتلام ہوگیا تھا رات کو اور مجھے یہ بھی نہیں پتا تھا کہ آج میرا نکاح ہے،  جب آدھے سے زیادہ راستہ گُزر گیا تب پتا چلا کہ آج نکاح ہے اور نکاح  ایک مسجد میں ہی مدرسہ تھا اور اُنکے دفتر میں نکاح ہوا یعنی ناپاکی کی حالت میں ہُوا تو کیا ایسی حالت میں نکاح ہوگیا یا نہیں ہُوا؟

جواب

نکاح منعقد ہونے کے لیے پاکی کی حالت شرط نہیں ہے لہذا  اگر مدرسے کے دفتر میں گواہوں کی موجودگی میں آپ کے نکاح  کا ایجاب و قبول ہوا تھا تو آپ کا نکاح منعقد ہوچکا ہے۔ تاہم  ناپاکی  کی حالت میں جلد سے جلد غسل کرنا چاہیے۔غسل میں اتنی تاخیر کرنا کہ نماز قضا ہوجائے یا اسی حالت میں مسجد میں داخل ہونا گناہ ہے۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع  میں ہے :

"ولا يباح للجنب دخول المسجد."

(۱ ؍ ۳۸، دار الکتب العلمیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100237

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں