جس دن میرا نکاح تھا اس دن مجھے احتلام ہوگیا تھا رات کو اور مجھے یہ بھی نہیں پتا تھا کہ آج میرا نکاح ہے، جب آدھے سے زیادہ راستہ گُزر گیا تب پتا چلا کہ آج نکاح ہے اور نکاح ایک مسجد میں ہی مدرسہ تھا اور اُنکے دفتر میں نکاح ہوا یعنی ناپاکی کی حالت میں ہُوا تو کیا ایسی حالت میں نکاح ہوگیا یا نہیں ہُوا؟
نکاح منعقد ہونے کے لیے پاکی کی حالت شرط نہیں ہے لہذا اگر مدرسے کے دفتر میں گواہوں کی موجودگی میں آپ کے نکاح کا ایجاب و قبول ہوا تھا تو آپ کا نکاح منعقد ہوچکا ہے۔ تاہم ناپاکی کی حالت میں جلد سے جلد غسل کرنا چاہیے۔غسل میں اتنی تاخیر کرنا کہ نماز قضا ہوجائے یا اسی حالت میں مسجد میں داخل ہونا گناہ ہے۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع میں ہے :
"ولا يباح للجنب دخول المسجد."
(۱ ؍ ۳۸، دار الکتب العلمیہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100237
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن