کیا ناپاک آدمی جنازے کو کندھا دے سکتا ہے؟
ناپاک آدمی کا جنازے کو کندھا دینا مکروہ ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"ويكره أن يغسله جنب أو حائض."
(باب صلاة الجنازة،2/ 202،ط:سعید)
آپ کے مسائل اور ان کاحل میں ہے:
"س… جنازے کو جب کندھا دیا جاتا ہے تو بہت سے لوگ جنازے کو کندھا دیتے ہیں، اگر کوئی شخص ناپاکی کی حالت میں جنازے کو کندھا دے تو کیا ہوگا؟ اگر اس شخص کا دِل پاک ہو اور کپڑے ناپاک ہوں تو کیا وہ اس حالت میں جنازے کو کندھا دے سکتا ہے یا نہیں؟
ج :ناپاک آدمی کا جنازے کو کندھا دینا مکروہ ہے، دِل کے ساتھ جسم اور کپڑوں کو بھی پاک کرنا چاہئے، جس شخص کو اپنے بدن اور کپڑوں کے پاک رکھنے کا اہتمام نہ ہو، وہ دِل کو پاک رکھنے کا کیا خاک اہتمام کرے گا؟"
(آپ کے مسائل اور ان کاحل ،مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ،میت کےاحکام،304/4ط:مکتبہ لدھیانوی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144402101451
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن