قمیص ناپاک تھی، لیکن نجاست کا کوئی نشان ، رنگ اور بو نہیں تھا۔ گھر والوں نے دیگر کپڑوں کے ساتھ دھو دیا۔ دھلنے کے بعد پہن کر وضو کرلیا (جس کا پانی قمیص سے ہوتا ہوا جسم پر لگا). کیا جسم اور قمیص ناپاک ہوگۓ؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ قمیص کو پاک کیے بغیر دیگر کپڑوں سے ساتھ دھویا گیا تھا، تو وہ تمام کپڑے ناپاک ہوگئے، البتہ کپڑے دھوتے وقت تمام کپڑے پاک کرلیے ہوں، یعنی ہر ایک کپڑے کو تین مرتبہ صاف پانی میں دھو کر نچوڑا ہو یا جاری پانی میں اچھی طرح دھویا کہ نجاست کا کوئی اثر باقی نہ ہو تو اس صورت میں تمام کپڑے پاک شمار ہوں گے، اور اگر ایسا نہ کیا ہو تو سب کپڑے ناپاک قرار پائیں گے، جس کی وجہ سے ان تمام کپڑوں کو پاک کرکے دوبارہ دھونا ضروری ہے، نیز ناپاک کپڑے کا ترحصہ جو جسم سے لگا ہو، وہ بھی پاک کرنا ضروری ہوگا۔
مجمع الأنهر في شرح ملتقي الأبحر میں ہے:
"(وَلَوْ لُفَّ ثَوْبٌ طَاهِرٌ فِي رَطْبٍ نَجَسٍ فَظَهَرَتْ فِيهِ رُطُوبَتُهُ إنْ كَانَ بِحَيْثُ لَوْ عُصِرَ قَطَّرَ تَنَجَّسَ) فَلَاتَجُوزُ الصَّلَاةُ فِيهِ لِاتِّصَالِ النَّجَاسَةِ بِهِ (وَإِلَّا فَلَا) هُوَ الْأَصَحُّ (كَمَا لَوْ وُضِعَ) الثَّوْبُ حَالَ كَوْنِهِ (رَطْبًا عَلَى مُطَيَّنٍ بِطِينٍ نَجَسٍ جَافٍّ) بِتَشْدِيدِ الْفَاءِ مِنْ جَفَّ؛ لِأَنَّ الْجَفَافَ يَجْذِبُ رُطُوبَةً الثَّوْبِ فَلَا يَتَنَجَّسُ، وَأَمَّا إذَا كَانَ رَطْبًا فَيَتَنَجَّسُ". ( كتاب الطهارة، بَابُ الْأَنْجَاسِ، ١ /٦٣ - ٦٤، ط: دار احياء التراث العربي) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109201651
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن