بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ناپاک منہ کی پاکی اور وقت


سوال

انسان کا منہ اگر خون یا کسی اور وجہ سے ناپاک ہو جائے تو کلی کیے بغیر بھی کچھ وقت گزر جانے سے پاک ہو جائے گا، اگر ہاں تو وقت کی کیا حد مقرر ہے؟

جواب

  انسان کا منہ کا اندرونی حصہ ناپاک ہو جائے   اور اس کے بعدتھوک وغیرہ سے نجاست کا اثر زائل ہو جا ئے تو اس صورت میں منہ پاک ہو جائے گا ، لیکن وقت کی  کوئی حدنہیں ہے ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"سؤر ‌الآدمي طاهر ويدخل في هذا الجنب والحائض والنفساء والكافر إلا سؤر شارب الخمر ومن دمي فوه إذا شرب على فور ذلك فإنه نجس وإن ابتلع ريقه مرارا طهر فمه على الصحيح كذا في السراج الوهاج. إذا كان شارب شارب الخمر طويلا يتنجس الماء وإن شرب بعد ساعة. كذا في التتارخانية ناقلا عن الحجة".

(کتاب الطھارۃ،الباب الثاني، الفصل الثالث23/1 ط: دار الفكر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144501101985

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں