پلاسٹک کا دروازہ تھا جس پر کچھ ناپاک پانی کی چھینٹیں پڑ گئیں، بعد میں دروازہ سوکھ گیا، پھر اس کے ساتھ گیلا ہاتھ یا گیلا کپڑا مس ہو جاۓ تو کیا گیلا ہاتھ یا کپڑا ناپاک ہو جاۓ گا ؟
اگر پلاسٹک کے دروازے پر ناپاک پانی کی چھینٹیں پڑ گئی ہوں اور وہ سوکھ گیا ہو، اس کے بعد اس پر گیلا ہاتھ یا گیلا کپڑا لگ جائے تو ہاتھ اور کپڑا اس وقت تک ناپاک نہیں ہو گا جب تک اس ناپاکی کے اثرات ہاتھ یا کپڑے پر ظاہر نہ ہوں، اگر ناپاکی کے اثرات ظاہر ہو جائیں تو وہ ناپاک سمجھا جائے گا، ورنہ نہیں۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 350):
"(قوله: مشى في حمام ونحوه) أي: كما لو مشى على ألواح مشرعة بعد مشي من برجله قذر لايحكم بنجاسة رجله ما لم يعلم أنه وضع رجله على موضعه؛ للضرورة، فتح. وفيه عن التنجيس: مشى في طين أو أصابه ولم يغسله وصلى تجزيه ما لم يكن فيه أثر النجاسة؛ لأنه المانع، إلا أن يحتاط، وأما في الحكم فلايجب". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144107201093
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن