بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ناپاک جسم پر پاک کپڑے پہننا


سوال

اگر ناپاک جسم پر پاک کپڑے پہن لیے جائیں تو کیا وہ کپڑے ناپاک ہو جائیں گے؟ یا غسل کرنے کے بعد ان میں نماز ادا کی جا سکتی ہے؟

جواب

اگر جسم ناپاک ہو مثلاً کسی شخص پر غسل فرض ہوا ہو، لیکن جسم پر ظاہری اعتبار سے کسی قسم کی نجاست موجود نہ ہو تو ایسی صورت میں ایسے جسم پر پاک کپڑے پہننے سے وہ پاک کپڑے ناپاک نہیں ہوں گے، بشرطیکہ شرمگاہ وغیرہ سے مزید کوئی نجاست نکل کر کپڑے کو نہ لگے۔ نیز غسل کرنے کے بعد ان ہی  کپڑوں کو دوبارہ پہن کر نماز پڑھنا جائز ہوگا۔ اسی طرح اگر جسم پر کوئی نجاست لگی ہو، لیکن وہ خشک ہوجائے، اس حالت میں پاک کپڑے پہننے سے وہ ناپاک نہیں ہوں گے، جب تک کہ اس کپڑے میں نجاست کا اثر (رنگ یا بو) نہ آجائے۔

لیکن بہتر یہ ہے کہ اگر جنابت یا ہم بستری کی صورت میں غسل لازم ہوجائے تو شرم گاہ کو دھو کر غسل کرنے  سے پہلے پہننے کے لیے کوئی الگ کپڑا رکھا جائے، نماز والے کپڑے ایسے وقت میں پہننا خلافِ احتیاط ہے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200447

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں