بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ربیع الثانی 1446ھ 10 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

ناپاک حصہ معلوم نہ ہو تو کپڑا پاک کرنے کا طریقہ


سوال

اگر کسی کپڑے کا کوئی حصہ ناپا ک ہوجائے،لیکن نجاست کا نشان وغیرہ ختم ہونےکی وجہ سے یہ معلوم نہ ہوسکے کہ کپڑے کا کون سا حصہ ناپاک تھا تو کیا اس صورت میں کپڑ اپاک کرنے کےلیے پوراکپڑا دھونا ضروری ہے ؟

جواب

صورت مسئولہ میں بہتر یہ ہے کہ ایسا کپڑا مکمل دھو لیا جائے تاہم اگر ایسے کپڑے کے کسی ایک حصے کو بھی دھولیا جائے تو کپڑا پاک شمار ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(وغسل طرف ثوب) أو بدن (أصابت نجاسة محلا منه ونسي) المحل (مطهر له وإن) وقع الغسل (بغير تحر) وهو المختار."

(كتاب الطهارة، ج1، ص327، سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144601100966

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں