اگر باپ حیات ہو اور اس کی اولاد میں سے ایک بیٹی فوت ہو جائے تو کیا اس بیٹی کی اولاد یعنی نواسے نانا کی وراثت میں سے حصہ لے سکتے ہیں؟
واضح رہے کہ شرعی اعتبار سے وارث بننے کے لیے مورِث کی وفات کے وقت زندہ ہونا شرط ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں جب والد کی زندگی میں بیٹی وفات پاگئی تو والد کے ترکہ میں اس کا اور اس کی اولاد کا حصہ نہیں ہے ، تاہم اگر تمام ورثا عاقل اور بالغ ہوں اور وہ اپنی رضا و خوشی سے کل مال میں سے یا کوئی وارث اپنے حصے میں سے بیٹی کی اولاد کو کچھ دیں تو یہ باعثِ ثواب ہے، لیکن اگر بیٹی کی ملکیت میں کوئی جائیداد تھی تو اس کی جائیداد میں نواسوں کا بحیثیت اولاد شرعی حصہ ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112201460
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن