بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نامحرم سے تعلقات بنانے سے اپنےدوست کو روکنا


سوال

کیا میں اپنے دوست کو سختی سے کسی نا محرم لڑکی سے بات کرنے یا دوستی کرنے سے روک سکتا ہوں؟

جواب

 اسلام نے نامحرم مرد اورنامحرم  عورت کےلیے نکاح کے علاوہ باقی کسی محبت والفت کے رشتے کو جائز نہیں قرار دیا،تنہائی میں ملنا ،ضرورت سے زائد باتیں کرنا،ایک دوسرے سے قرب رکھنا ،یہ سب ناجائز ہے ،اور آہستہ آہستہ زنا کی طرف لیےجانے والے افعال ہیں ،اس لیے ان سے بچنا ہرمسلمان مرد اور عورت کے ذمہ لازم ہے ۔نیزاللہ تعالی نے ہر انسان کو اس کی وسعت کے بقدر ہی مکلف بنایا ہے، اور وسعت سے زیادہ انسان نہ مکلف ہے اور نہ ہی آخرت میں اس پر اس کی گرفت ومواخذہ ہوگا،امر بالمعروف یعنی نیک کاموں کا حکم دینا اور نہی عن المنکریعنی  برائیوں کی روک تھام یہ ایک اجتماعی ذمہ داری ہے، جس میں حکم رانوں  اور عوام کا اپنا  اپنا دائرہ کار ہے، اس حوالے سے ایک فرد کی ذمہ داری  یہ ہے کہ وہ اپنی وسعت کے مطابق امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے فریضے کو ادا کرتا رہے، اور اس بارے میں شریعت کے آداب واصولِ تبلیغ کو پیش نظر رکھے، اور برائی کی روک تھام کے لیے خود کسی برائی کا مرتکب نہ ہو۔ عام فرد کو اس مقصد کے لیے شریعت نے  طاقت کا استعمال کرنے کا حکم نہیں دیا۔

لہٰذا صورتِ مسئولہ میں سائل کا دوست اگر نرمی سے سمجھانےپر بازنہیں آتا تو ایسی صورت میں سائل اگر مناسب سمجھے تو اس   دوست کو سختی سے روک سکتا ہے ،لیکن طاقت کااستعمال نہیں کرنا  چاہیے، بلکہ  حکمت اور بصیرت کے ساتھ نرمی کےساتھ  سمجھانے کی کوشش کرتا رہے ۔

قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:

"فَقُولَا لَهُۥ قَوْلًا لَّيِّنًا لَّعَلَّهُۥ يَتَذَكَّرُ أَوْ يَخْشَىٰ".(طه - 44)

ترجمہ:پھر اس سے نرمی سےبات کرناشاید وہ (بہ رغبت )نصیحت قبول کرلےیا(عذاب الہی سے)ڈر جائے۔(ازبیان القرآن)

مسلم شریف میں ہے :

"من رأى منكم منكرا فليغيره بيده، فإن لم يستطع فبلسانه، فإن لم يستطع فبقلبه، وذلك أضعف الإيمان."

(کتاب الایمان،باب بيان كون النهي عن المنكر من الإيمان،ج1،ص69،ط:دارالاحیاء التراث العربی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100474

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں