بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نام تبدیل کرنے سے کیا عقیقہ دوبارہ کرنا ہوگا؟


سوال

بچے کے عقیقہ میں جو نام  رکھا تھا  اس کا مطلب اچھا ہے ،لیکن اب اگر نام تبدیل کرنا ہے تو عقیقہ دوبارہ کرنا چاہیے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  اگر عقیقہ کیا جاچکا ہے، نیز بچے کا نام بھی رکھ دیا گیا ہے ، اور ا س نام کا معنی اچھاہو  تو اسے بدلنے کی حاجت نہیں ، البتہ آپ نے نام ذکر نہیں کیا جس کے معنی کو دیکھ کر اس کے صحیح یا غلط ہونے کا فیصلہ کیا جاسکے۔تاہم اگر پہلا نام تبدیل کرکے دوسرا نام رکھنا چاہتے ہیں تو اس صورت میں   دوبارہ عقیقہ کی ضرورت نہیں ہے۔ فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144211201025

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں