اگر ایک آدمی نماز پڑھ رہا ہے، ایک غیر محرم لڑکی آکر اس کو چوم لے تو کیا نماز ٹوٹ جائے گی؟
صورتِ مسئولہ میں اگر نماز کے دوران آدمی کو کوئی عورت چوم لے اور اس کو شہوت ہوجائے تو اس کی نماز ٹوٹ جائے گی۔ اگر آدمی کو شہوت نہ ہو تو اس کی نماز نہیں ٹوٹے گی۔
نیز واضح ہو کہ غیر محرم لڑکی سے غیر ضروری تعلق رکھنا ناجائز ہے۔ اور بے تکلفی اس حد تک بڑھ جانا کہ بوسہ دینے کی قباحت کا احساس بھی نہ رہے، یہ بات انتہائی شرمناک ہے، پھر نماز کی حالت کے احترام کو نظر انداز کرکے اس طرح کی حرکت کرنا اس پر مستزاد ہے۔ ایسے تعلقات میں مبتلا لڑکے اور لڑکی کو اپنی حالت پر غور کرتے ہوئے ندامت کے ساتھ اللہ سے معافی مانگنی چاہیے اور اپنے برے اعمال پر توبہ و استغفار کرنا لازم ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 628):
"أمّا لو قبلت المرأة المصلي و لم يشتهها لم تفسد صلاته."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201752
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن