بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نمازی کو عورت چوم لے


سوال

اگر ایک آدمی نماز پڑھ رہا ہے، ایک غیر محرم لڑکی آکر اس کو چوم لے تو کیا نماز ٹوٹ جائے گی؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر نماز  کے دوران آدمی کو کوئی عورت چوم لے اور اس کو شہوت ہوجائے تو اس کی نماز ٹوٹ جائے گی۔ اگر آدمی کو شہوت نہ ہو تو اس کی نماز نہیں ٹوٹے گی۔

نیز  واضح ہو کہ غیر محرم لڑکی سے غیر ضروری تعلق رکھنا ناجائز ہے۔  اور بے تکلفی اس حد تک بڑھ جانا کہ بوسہ دینے کی قباحت کا احساس بھی نہ رہے، یہ بات انتہائی شرمناک  ہے،  پھر نماز  کی حالت کے احترام کو نظر انداز کرکے اس طرح کی حرکت کرنا اس پر مستزاد ہے۔ ایسے تعلقات میں مبتلا  لڑکے اور  لڑکی کو   اپنی  حالت پر غور کرتے ہوئے ندامت کے ساتھ  اللہ  سے معافی  مانگنی  چاہیے اور اپنے برے اعمال پر توبہ و استغفار کرنا لازم ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 628):

"أمّا لو قبلت المرأة المصلي و لم يشتهها لم تفسد صلاته."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201752

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں