بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 جمادى الاخرى 1446ھ 14 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

نمازی کی طرف منہ کرکے بیٹھنے کا حکم


سوال

اگر نمازی کے سامنے کوئی دوسرا شخص اس کی طرف رخ کرکے بیٹھا ہے تو کیا سجدہ جائز ہے کیا  سجدہ اس شخص کا ہوجائے گا ؟

جواب

واضح رہے کہ نمازی کی طرف منہ کرکے بیٹھنا مکروہ ہے ؛کیوں کہ ایک تو اس کی  وجہ سے نماز میں توجہ اور خشوع و خضوع میں خلل واقع ہوتا ہے اور دوسرا یہ کہ اس سے بظاہر سامنے بیٹھے ہوئے شخص کی عبادت کا وہم پیدا ہوتا ہے ،البتہ نمازی کی نماز ہوجائے گی ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"ولو صلى ‌إلى ‌وجه ‌إنسان يكره. كذا في المعدن۔ ولو صلى ‌إلى ‌وجه ‌إنسان وبينهما ثالث ظهره إلى وجه المصلي لم يكره. كذا في التمرتاشي.الاستقبال إلى المصلي مكروه سواء كان المصلي في الصف الأول أو في الصف الأخير. كذا في المنية."

(كتاب الصلاۃ،الباب السابع فیما یفسد الصلاۃ وما یكرہ فیها،ج:۱،ص:۱۰۸،دارالفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308100696

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں