بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نمازی کے سامنے پنجرہ رکھا ہو تو نماز کا حکم


سوال

پنجرے کے سامنے نماز پڑھنے کا حکم کیا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ  میں  نماز کی حالت میں نمازی  کے سامنے اگرکوئی پنجرہ رکھا ہوا ہو   جس میں کوئی پرندہ ہو  یا نہ ہو   تو اس سے نماز پر کوئی  اثر نہیں پڑے گا ، البتہ اگر پنجرہ میں رکھے ہوئے پرندے سے یہ اندیشہ ہو کہ اس سے نمازی  کی توجہ متاثرہوگی  تو اس سے نماز میں کراہت آئے گی۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"ومرور المرأة والحمار والكلب بين يدي المصلي لا يقطع الصلاة ۔۔۔ وروي عن «ابن عباس - رضي الله عنه - أنه قال: زرت رسول الله - صلى الله عليه وسلم - مع أخي الفضل على ‌حمار في بادية فنزلنا فوجدنا رسول الله - صلى الله عليه وسلم - يصلي فصلينا معه والحمار يرتع بين يديه» ، وفي بعض الروايات والكلب والحمار يمران بين يديه."

(كتاب الصلوة،فصل في بيان حكم الاستخلاف،ج:،۱ص:۲۴۱، ط: دار الکتب العلمیة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407101894

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں