بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 ربیع الثانی 1446ھ 15 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز جنازه جهراً پڑهنے كا حكم


سوال

نمازِ جنازہ کو جہراً (اونچی آواز) سے پڑھنا جائز ہے؟ جیسا کہ غیر مقلدین حضرات پڑھتے ہیں، کیا یہ قرآن وسنت سے ثابت ہے؟

جواب

جنازے کی نماز  میں ثناء،درود شریف اور دعا آہستہ پڑھنا سنت متوارثہ  ہے،لہذا نمازِ جنازہ میں  مذکورہ اذکار جہراً پڑھنا خلاف ِسنت ہے،البتہ اگر کسی نے جہراً پڑھا دی تو  نمازِ جنازہ ہو جائے گی ،دہرانے کی ضرورت نہیں۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"ولا يجهر بما يقرأ عقيب كل تكبيرة لأنه ذكر، والسنة فيه المخافتة".

(کتاب الصلاۃ، فصل بيان كيفية الصلاة على الجنازة، ج:1، ص:312، ط:مطبعة الجمالية بمصر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509101676

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں