بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1446ھ 21 جون 2025 ء

دارالافتاء

 

نماز پڑھتی عورت پر غیرمحرم کی نظر پڑنے یا اُس کے پاس سے غیرمحرم کے گزرنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی


سوال

 اگر کوئی غیر محرم مرد کسی عورت کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھ لے یا اس کے قریب سے گزر جائے، تو کیا اس عورت کی نماز ٹوٹ جائے گی؟

جواب

بصورتِ مسئولہ نماز پڑھتی عورت کو غیرمحرم دیکھے یا اُس کے قریب سے گزرے تو اس سے عورت کی نماز نہیں ٹوٹے گی، تاہم عورت کو چاہیے  ایسی جگہ نماز نہ پڑھے جہاں غیر محرم کے آنے جانےیا اُس کی نظروں میں آنے کا خدشہ ہو۔

تاہم اگر مجبوری ہو مثلاً بس اسٹاپ، اسٹیشن یا کسی عوامی مقام پر نماز پڑھنی پڑجائےاور تنہائی کی جگہ نہ ملے توایسی صورت میں عورت کو چہرے پر نقاب ڈال کر  یا چادر سے گھونگٹ کر کے نماز پڑھنی چاہیے،  کیوں کہ عام حالات میں اگر چہ مرد اور عورت دونوں کا بلاعذر چہرہ ڈھانپ کر نماز پڑھنا مکروہ ہے لیکن  شریعت میں پردہ کا معاملہ زیادہ سخت ہے، اِس لیے  جہاں بےپردگی کا اندیشہ ہو وہاں نقاب و پردہ کے ساتھ نماز پڑھنا جائز ہے۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"ويكره ‌أن ‌يغطي ‌فاه في الصلاة؛ لأن النبي - صلى الله عليه وسلم - نهى عن ذلك؛ ولأن في التغطية منعا من القراءة والأذكار المشروعة."

(كتاب الصلاة، ‌‌فصل بيان ما يستحب في الصلاة وما يكره، ج:1، ص:216، ط:دارالكتب العلمية)

فقط والله تعالى اعلم بالصواب


فتوی نمبر : 144611101609

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں