نماز پڑھتے ہوئے کوئی چیز آگے رکھنا جائز ہے جاۓ نماز کے ؟
نماز پڑھتے ہوئے نمازی کو چاہیے کہ اپنے سامنے سترہ رکھ دے تاکہ آگے سے گزرنے والے کو تکلیف نہ ہو، البتہ نمازی کا اپنے سامنے ایسی چیزیں رکھنا جس سے نماز کے خشوع وخضوع میں خلل پڑھتاہو یا ذہن منتشر ہوتا ہو مکروہ ہے ، ورنہ جائز ہے۔
فتح القدیر میں ہے:
"(وينبغي لمن يصلي في الصحراء أن يتخذ أمامه سترة) لقوله - عليه الصلاة والسلام - "إذا صلى أحدكم في الصحراء فليجعل بين يديه سترة" (ومقدارها ذراع فصاعدا)".
(كتاب الصلاة ، باب ما يفسد الصلاة وما يكره فيها ج: 1 ص: 406 ط : دار الفكر )
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144502101247
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن