بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز پڑھنے کا طریقہ عورتوں اور مردوں کی نماز میں فرق


سوال

نماز کا طریقہ بیان فرما دیجیے گا اور یہ بھی کہ عورتوں اور مردوں کی نماز کے متعلق کیا حکم ہے؟ بعض مسالک فکر کہتے ہیں کہ عورتوں اور مردوں کی نماز میں فرق کسی حدیث سے ثابت نہیں، اس کے متعلق کیا حکم ہے؟

جواب

1- خواتین کی نماز کا طریقہ مردوں کے طریقہ سے جدا ہونا بہت سی احادیث اور آثار صحابہ و تابعین رضوان اللہ علیھم اجمعین سے ثابت ہے، اور چاروں ائمہ کرام امام اعظم ابو حنیفہ، امام مالک، امام شافعی اور امام احمد رحمھم اللہ اس پر متفق ہیں۔ تفصیل کے لیے درج ذیل کتب ملاحظہ فرمائیں: صحیح مسلم، سنن الترمذی، جامع المسانید، مجمع الزوائد، سنن کبریٰ للبیھقی، اعلاء السنن، کنز العمال، المصنف لابن ابی شیبہ، منیۃ المصلی، السعایۃ، الھدایۃ، شرح المھذب، المغنی۔ 2- نماز پڑھنے کا سنت طریقہ یہ ہے کہ اچھی طرح وضو کرکے قبلہ رخ کھڑے ہوں اور نماز کی نیت کرکے اللہ اکبر کہیں اور اللہ اکبر کہتے وقت اپنے دونوں ہاتھ کانوں کی لو تک اٹھائیں پھر ناف کے نیچے اس طرح باندھیں کہ دائیں ہاتھ کے انگوٹھے اور چھوٹی انگلی سے حلقہ بناتے ہوئے بائیں ہاتھ کی کلائی کو پکڑیں اور باقی تین انگلیاں کلائی کے اوپر رکھیں، اور یہ دعا پڑھیں: سبحانک اللھم و بحمدک و تبارک اسمک و تعالیٰ جدک و لا الٰہ غیرک پھر اعوذ باللہ اور بسم اللہ پڑھ کر سورہ فاتحہ پڑھیں اور و لا الضآلین کے بعد آمین کہیں، پھر بسم اللہ پڑھ کر کوئی سورت پڑھیں، قیام کی حالت میں نگاہ سجدہ کی جگہ پر رہے۔ پھر اللہ اکبر کہہ کر رکوع میں جائیں اور سبحان ربی العظیم تین، پانچ یا سات مرتبہ کہیں اور رکوع میں دونوں گٹھنوں کو اس طرح پکڑیں کہ ہاتھ کی انگلیاں کھلی رہیں، بازو پہلو سے الگ رہیں اور کمر، بازو اور ٹانگوں میں کوئی خم نہ ہو، سر سیدھا ہو، نہ بہت جھکا ہوا ہو اور نہ بہت اونچا ہو، اور نظریں دونوں پیروں کے درمیان ٹکی ہوں۔ پھر سمع اللہ لمن حمدہ اور ربنا لک الحمد کہتے ہوئے سر کو اٹھائیں، جب خوب سیدھے کھڑے ہوجائیں تو پھر اللہ اکبر کہتے ہوئے سجدہ میں جائیں، زمین پر پہلے گھٹنے رکھیں، پھر ہاتھ اور پھر ناک اور پیشانی دونوں ہاتھوں کے درمیان رکھیں، سجدہ خوب کھل کر کریں اور پیٹ کو رانوں سے اور باہوں کو پہلو سے جدا رکھیں، کہنیاں زمین سے اوپر اٹھی ہوں، ہاتھوں کی انگلیاں قبلہ رخ اور خوب ملی ہوئی ہوں، دونوں پیر زمین پر جمے ہوئے ہوں اور ان کی انگلیاں قبلہ کی طرف قدرے مڑی ہوئی ہوں اور نگاہ ناک کی نوک پر ٹکی ہو۔ سجدہ میں کم سے کم تین دفعہ سبحان ربی الاعلیٰ کہیں۔ پھر اللہ اکبر کہتے ہوئے اٹھیں اور داہنا پیر کھڑا رکھ کے، بائیں پیر پر بیٹھ جائیں، جب خوب اچھی طرح بیٹھ جائیں تب اللہ اکبر کہہ کر دوسرا سجدہ بھی اسی طرح کریں، پھر اللہ اکبر کہتے ہوئے زمین پر ہاتھ ٹیکے بغیر کھڑے ہوجائیں۔ یہ ایک رکعت پوری ہوئی۔ پھر بسم اللہ کہہ کر سورہ فاتحہ اور سورت پڑھ کے دوسری رکعت اسی طرح پوری کریں۔ جب دوسرا سجدہ کرچکیں تو داہنا پیر کھڑا رکھ کے بائیں پیر پر بیٹھ جائیں، دونوں ہاتھ اپنی رانوں پر رکھیں، انگلیاں قبلہ رخ اور اپنی اصلی حالت پر ہوں،نگاہیں گود کی طرف ہوں، پھر التحیات پڑھیں: التحیات للہ و الصلوات و الطیبات، السلام علیک أیھا النبی و رحمۃ اللہ و برکاتہ، السلام علینا و علی عباد اللہ الصالحین، أشھد ان لا الٰہ الا اللہ و أشھد ان محمدا عبدہ و رسولہ جب کلمہ پر پہنچیں تو بیچ کی انگلی اور انگوٹھے سے حلقہ بنا کر لا الٰہ کہنے کے وقت شھادت کی انگلی اٹھائیں اور الا اللہ کہنے کے وقت جھکا دیں، مگر حلقہ کی ہیئت آخر نماز تک باقی رکھیں۔ اگر چار رکعت پڑھنا ہو تو اس سے زیادہ اور کچھ نہ پڑھیں، بلکہ فورا اللہ اکبر کہہ کر اٹھ کھڑے ہوں اور دو رکعتیں اور پڑھ لیں۔ اور فرض نماز میں آخری دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ کے ساتھ اور کوئی سورت نہ ملائیں۔ جب چوتھی رکعت پر بیٹھیں پھر التحیات پڑھ کے یہ درود پڑھیں: اللھم صل علی محمد و علی اٰل محمد کما صلیت علی ابراھیم و علی اٰل ابراھیم انک حمید مجید، اللھم بارک علی محمد و علی اٰل محمد کما بارکت علی ابراھیم و علی اٰل ابراھیم انک حمید مجید۔ پھر یہ دعا پڑھیں: ربنا اٰتنا فی الدنیا حسنۃ و فی الاٰخرۃ حسنۃ و قنا عذاب النار یا یہ دعا پڑھیں: اللھم اغفر لی و لوالدی و لجمیع المؤمنین و المؤمنات و المسلمین و المسلمات الاحیاء منھم و الاموات یا کوئی اور دعا پڑھیں جو قرآن مجید یا حدیث میں آئی ہو۔ پھر دائیں طرف سلام پھیریں اور کہیں: السلام علیکم و رحمۃ اللہ، پھر یہی کہہ کر بائیں طرف سلام پھیرتے ہوئے نماز مکمل کریں، سلام کرتے وقت فرشتوں پر سلام کرنے کی نیت کریں۔ عورتیں نماز میں تکبیر تحریمہ کہتے وقت ہاتھوں کو دوپٹہ سے باہر نہ نکالیں اور کانوں تک نہ اٹھائیں بلکہ کندھوں تک ہاتھ اٹھا کر سینے پر پہلے بایاں ہاتھ رکھیں اور اس کی پشت پر دائیں ہاتھ کی ہتھیلی رکھ لیں، مردوں کی طرح نہ باندھیں۔ رکوع میں دونوں ہاتھوں کی انگلیاں ملا کر گھٹنوں پر رکھیں اور دونوں بازو خوب ملائیں اور دونوں پیر کے ٹخنے بالکل ملا لیں۔ سجدہ میں پاؤں کھڑے نہ کریں بلکہ داہنی طرف کو نکال کر، خوب سمٹ کر اور دب کر اس طرح سجدہ کریں کہ پیٹ دونوں رانوں سے اور باہیں دونوں پہلوؤں سے ملا کر زمین پر رکھی ہوئی ہوں۔ دو سجدوں کے درمیان جلسہ اور التحیات میں اپنے دونوں پاؤں دائیں طرف نکال کر بائیں سرین کولھے پر بیٹھیں اور دونوں ہاتھوں کو انگلیاں خوب ملا کر اپنی رانوں پر رکھیں۔ باقی نماز اوپر ذکر کردہ طریقہ کے مطابق ہی پڑھیں۔ فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 143409200002

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں