کیا نماز نہ پڑھنے کی وجہ سے بچے کا جیب خرچ روکا جا سکتا ہے؟
نماز دینِ اسلام کا ستون اور جنت کی کنجی ہے، شریعتِ مطہرہ میں نماز کا حکم نہایت تاکید سے دیا گیا ہے، نیز بچوں سے متعلق بھی نماز کے معاملے میں اسلام کی تعلیمات واضح ہیں، حدیث شریف میں آتا ہے کہ بچوں کو سات سال کی عمر میں نماز پڑھنے کا حکم دو اور دس کی عمر میں نماز نہ پڑھنے پر مارو، معلوم ہوا کہ اگر بچے دس سال کی عمر کو پہنچ کر نماز نہ پڑھتے ہوں تو ان کو مارنے اور سختی کرنے کا حکم ہے، اسی طرح اگر والدین یہ مناسب سمجھتے ہوں کہ بچے کی جیب خرچ روکنے سے اس کو تنبیہ ہوگی اور نماز پڑھنے لگے گا تو اس غرض سے اس کی جیب خرچ روکی جا سکتی ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201201050
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن