بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں کچھ آیت چھوڑ کر اگلی آیت پڑھنا


سوال

ایک امام نے نماز میں قراءت شروع کی مثلًا:  سورہ یس کی تلاوت کچھ حصہ تلاوت کرنے کے بعد بیچ سے کچھ حصہ ترک کیا اور آخری کچھ آیات پڑھ کر نماز مکمل کر لی آیا یہ نماز صحیح ہوگئی یا اعادہ واجب ہے؟

جواب

سورہ یس کا کچھ حصہ تلاوت کرنے کے بعد بیچ سے کچھ حصہ ترک کیا اور آخری کچھ آیات پڑھ کر نماز مکمل کر لی تو نماز مکمل ہوگئی ہے،اعادے کی کوئی ضرورت نہیں ۔

فتاوی  شامی میں ہے :

"و لوزاد کلمةً أو نقص کلمة أو نقص حرفًا أو قدّمه أو بدله بآخر ... لم تفسد مالم یتغیر المعنی".

( کتاب الصلوۃ 1/ 633 ط: سعید)

وفیہ ایضا:

"يكره أن يفتح من ساعته كما يكره للإمام أن يلجئه إليه، بل ينتقل إلى آية أخرى لايلزم من وصلها ما يفسد الصلاة أو إلى سورة أخرى أو يركع إذا قرأ قدر الفرض كما جزم به الزيلعي".

( کتاب الصلوۃ، 1  / 623 ط: سعید)

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144406101601

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں