بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز مومن کی معراج ہے، کیا یہ حدیث ہے؟


سوال

مجھے یہ بات معلوم کرنی ہے کہ نماز کے بارے میں جو کہا جاتا ہے کہ "نماز مؤمن کی معراج ہے"، کیا یہ حدیث ہے؟ اگر ہاں تو اس کا حوالہ مرحمت فرمائیں!

جواب

یہ جملہ ، حدیث کی معتمد کتابوں میں سند کے ساتھ  نہیں ملتا، البتہ بعض کتابوں میں بلاسند ملتا ہے،لہذا  کسی معتبر سند کے بغیر اس کو بطور حدیث بیان کرنا درست نہیں، تاہم یہ کہا جاسکتا ہے کہ کسی بزرگ کا قول ہے، نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نسبت کیے بغیر یہ جملہ استعمال کیا جا سکتا ہے کہ نماز مؤمن کی معراج ہے؛ اس لیے کہ نماز انسان کو اللہ تعالیٰ سے ملانے کا ذریعہ ہے۔

الیواقیت الغالیۃ میں ہے:

"((الصلاۃمعراج المؤمن)) اشتهر علی ألسنة العوامّ أنّه حدیث مرفوع، و قد أوغلت في طلبه في مظانّه فلم أعرفه ولم أعثر له علی سند، و الظاهر أنّه من کلام بعض السلف." (2/62،66)

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (2/ 624):

"و لذا قيل: الصلاة معراج المؤمن."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200872

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں