بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں (وتلک الامثال نضربہا للناس لعلھم یتفکرون )یتفکرون کی جگہ یتذکرون پڑھنے کا حکم


سوال

 ایک شخص فجر کی نماز میں(وتلك الامثال نضربها للناس لعلهم یتفكرون ) "يتفكرون"کی جگہ" یتذکرون" پڑھا دے جماعت کی نماز میں تو نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب

واضح رہے کہ اگر کسی شخص نے نماز میں قرأت کرتے ہوئے ایسی غلطی کی کہ جس سے معنی میں تغیر فاحش واقع ہوجائے یعنی اس آیت  کا معنی ہی بالکلیہ بدل جائے تو اس صورت میں اس شخص کی نماز فاسد ہوجائےگی، البتہ کوئی ایسی تبدیلی ہوجائے کہ جس سے معنی ميں کوئی تبدیلی نہ آتی ہو اور دوسرا پڑھا جانے والا لفظ بھی قرآن میں  کسی جگہ آیا ہو تو اس صورت میں ایسی غلطی سے نماز فاسد نہیں ہوتی۔

لہٰذا صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص نے قرأت میں "یتفكرون" کی جگہ"یتذکرون" پڑھا دیا تو اس تبدیلی  سے نماز فاسد نہیں ہوئی ، نماز درست ہوگئی۔  

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(ومنها) ذكر ‌كلمة ‌مكان كلمة على وجه البدل إن كانت الكلمة التي قرأها مكان كلمة يقرب معناها وهي في القرآن لا تفسد صلاته نحو إن قرأ مكان العليم الحكيم۔"

(کتاب الصلوٰۃ، الفصل الخامس فی زلۃ القاری، ج:1، ص:80، ط:رشیدیہ)

فقط والله ا علم


فتوی نمبر : 144307101621

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں