بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں کوئی واجب بھولے سے رہ جائے


سوال

نماز میں کوئی واجب بھولے سے رہ جائے تو کیا حکم ہے؟

جواب

اگر کسی شخص نے نماز پڑھی اور  نماز میں بھولے سے کوئی واجب رہ گیا تو اس پر لازم ہے کہ وہ نماز کے آخر میں سجدۂ سہو کرلے، اگر وہ سجدۂ سہو  نہ کرے تو وقت کے اندر اس نماز کو لوٹانا واجب ہوگا۔

مزید تفصیل کے لیے صورتِ مسئولہ کو وضاحت کےساتھ  لکھ کر دوبارہ سوال بھیجیں۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(ولها واجبات) لاتفسد بتركها وتعاد وجوبا في العمد والسهو إن لم يسجد له، وإن لم يعدها يكون فاسقا آثما وكذا كل صلاة أديت مع كراهة التحريم تجب إعادتها."

(‌‌كتاب الصلاة، ‌‌باب صفة الصلاة، ج:١، ص:٤٥٦-٤٥٧، ط:سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144507100859

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں