بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں تلاوت کے دوران ایسی غلطی کرنا جس سے معنی بدل جائے


سوال

اگر نماز میں {الذین صبروا وعلى ربهم یتوكلون} کی جگہ  {الذین کفروا وعلی ربہم}  کہہ دیا تو کیا اس کی نماز فاسد  ہوجائے گی؟

جواب

مذکورہ صورت میں چوں کہ آیت کا  معنی   بدل  کر بالکل غلط  ہوگیا؛ لہٰذا  اگر اسی رکعت میں اس غلطی کی اصلاح نہیں کی گئی تو  نماز فاسد  ہوگئی، اس کا اعادہ (دہرانا) لازم ہوگا۔

المحیط البرھانی (323/1):

" وإن كان اختلافاً متباعداً، نحو أن يختم آية الرحمة بآية العذاب أو آية العذاب بآية الرحمة أو أراد أن يقرأ {الشَّيْطَنُ يَعِدُكُمُ الْفَقْرَ} (البقرة: 268) يجري على لسانه الرحمن يعدكم الفقر؛ فعلى قول أبي حنيفة ومحمد تفسد صلاته."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205201160

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں