بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں تکرار فاتحہ سے سجدۂ سہو کا حکم


سوال

کیا نماز میں تکرار فاتحہ سے سجد سہو واجب ہوتا ہے؟

جواب

اگر فرض نماز کی ابتدائی دو رکعتوں میں سورۃ فاتحہ ایک ساتھ دو بار پڑھ لی تو سجدۂ سہو واجب ہوتا ہے، لیکن اگر سورۂ فاتحہ کے بعد کوئی سورت پڑھی پھر سورۂ فاتحہ دوبارہ پڑھ لی یا فرض کی تیسری یا چوتھی رکعت میں سورۂ فاتحہ مکرر پڑھی تو سجدۂ سہو واجب نہیں ہوتا۔اسی طرح نوافل میں تکرارِ فاتحہ سے سجدۂ سہو واجب نہیں ہوتا۔

تبیین الحقائق میں ہے:

"ولو كررها [ أي الفاتحة] في الأوليين يجب عليه سجود السهو؛ لأنه أخر واجبا، وهو السورة بخلاف ما لو أعادها بعد السورة أو كررها في الأخريين".

(كتاب الصلاة، باب سجود السهو، 1/ 193، ط:دار الكتاب الإسلامي)

مجمع الانہر میں ہے:

"وفيه إشعار بأنه لو كرر واجبا لم يجب السهو لكن في الخزانة وغيره أن تكرار الفاتحة في الأوليين يوجب السهو ويمكن أن يقال: إن التكرار لم يوجب بل ترك السورة فإنها تجب أن تلي الفاتحة وينبغي أن يقيد ذلك بالفرائض لأن تكرار الفاتحة في النوافل لم يكره كما في القهستاني".

(كتاب الصلاة، باب سجود السهو، 1/ 148، ط: دار إحياء التراث العربي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507100530

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں