بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں سورت کی آخری آیات کا پڑھنا


سوال

میں نے کسی عالم صاحب سے سنا ہے کہ فرض نماز کی دونوں رکعتوں میں سورہ کی آخری آیات پڑھنا جیسے پہلی رکعت میں سورہ یٰسین کی آخری تین یا زیادہ آیات سورت کے آخر تک اور دوسری رکعت میں سورہ رحمٰن کی آخری آیات کا پڑھنا مکروہ ہے، کیا یہ بات صحیح ہے؟

جواب

 نماز میں  کسی سورت کے آخری  چند آیات  پڑھنا بلا کراہت جائز ہے ،البتہ  ایسا کرنا اچھا نہیں ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"ولو قرأ في ركعة من وسط سورة أو من آخر سورة وقرأ في الركعة الأخرى من وسط سورة أخرى أو من آخر سورة أخرى لا ينبغي له أن يفعل ذلك على ما هو ظاهر الرواية ولكن لو فعل ذلك لا بأس به.كذا في الذخيرة في الحجة: لو قرأ في الركعة الأولى آخر سورة وفي الركعة الثانية سورة قصيرة كما لو قرأ {آمن الرسول}  في ركعة و {قل هو الله أحد} في ركعة لا يكره".

(کتاب الصلاۃ ،الباب الرابع فی صفۃ الصلاۃ ،الفصل الرابع فی القراءۃ،ج:1،ص:78،دارالفکر)

حلبی کبیری میں ہے :

" وإن قرأ آخر سورة في رکعة قیل: یکرہ أن یقرأ آخر سورة أخری في الرکعة الثانیة والصحیح أنہ لا یکرہ قاله قاضي خان ايضاّ".

(تتمات فیما یکرہ من القراءۃ فی الصلاۃ۔۔۔۔الخ،ص:493،سہیل اکیڈمی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405101803

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں