بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں قراءت کے دوران ایک یا دو آیات رہ جائیں


سوال

فرض نماز میں  ایک دو آیات چھوڑ  دیں،  تو کیا حکم ہے؟ کسی مقتدی نے لقمہ بھی نہیں  دیا!

جواب

صورتِ  مسئولہ   میں  ایک یا دو  آیات  قراءت   کے  دوران رہ  جانے سے نماز  پر اثر  نہیں ہوگا، جب  کہ  مقدارِ  واجب  قراءت   مکمل ہوگئی ہو، یعنی مجموعی طور پر تین مختصر آیات کے برابر مقدار تلاوت  ہوجائے۔   لیکن اگر  ایک  یا  دو آیات  رہ  جانے کی وجہ  سے  واجب مقدار مکمل نہ ہوئی  ہو تو اس صورت میں سجدہ سہو واجب ہوگا، سجدہ سہو نہ کرنے کی صورت میں اس نماز کے وقت  میں مذکورہ نماز کا اعادہ لازم رہے گا، وقت گزرجانے کے بعد  اعادہ واجب نہیں ہوگا۔ 

اسی طرح اگر جو آیات  چھوٹی ہیں ان سے پہلی آیت پر وقف کیا تھا، تو معنی کی تبدیلی کی بنیاد پر بھی نمازفاسد نہیں ہوگی، اور اگر سابقہ آیت پر  وقف کیے بغیر اگلی آیات ملا کر پڑھی تھی اور درمیان میں آیت رہ گئی تھی تو وہ آیات متعینہ طور پر بتاکر سوال کیجیے!  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200467

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں