بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں ایکو کا حکم


سوال

نماز میں ايكو كا كيا حكم هے؟

جواب

نماز میں ضرروت کے بقدر اسپیکر کااستعمال درست ہے،ضرورت سے زائدآواز بلند کرنے کوفقہاء نے مکروہ قراردیاہے، ایکوساؤنڈ  کی صورت میں عموماً  آواز ضرروت سے زیادہ بلندبھی ہوتی ہے اور بسااوقات آواز کے تکرار کی بنا پر حروف  کی اصلی شکل بھی برقرارنہیں رہتی ،اس لیے نمازمیں ایکوساؤنڈکے استعمال سے اجتناب کرناچاہیے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"صرح في السراج بأن الإمام إذا جهر فوق الحاجة فقد أساء اهـ والإساءة دون الكراهة و لاتوجب الإفساد." (1/589)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210201010

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں