بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں دورانِ قراءت دعا کرنا


سوال

کیا نماز میں قرأت کے دوران دعا  کرنے کی شرعاً اجازت ہے یا نہیں؟

جواب

فرض نماز میں قراءت کے علاوہ دعا میں مشغول ہونا درست نہیں، خواہ امام ہو یا مقتدی یا منفرد، بلکہ قراءت کے دوران قراءتِ قرآن ہی کی جانب متوجہ ہو، نیز قیام محلِ دعا نہیں ہے۔ البتہ نوافل میں  تلاوت کرتے ہوئے جنت یا دوزخ کا ذکر آئے تو عربی زبان میں جنت کی درخواست اور دوزخ سے پناہ چاہنے کی اجازت ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ کسی بھی نماز میں  خواہ فرض ہو  یا نفل عربی کے علاوہ  کسی اور زبان میں دعا کی اجازت نہیں ہے، اگر اردو وغیرہ میں دعا کی تو نماز فاسد ہو جائے گی۔

جماعت سے فرض نماز ادا کرتے ہوئے  امام کو چاہیے کہ رکوع وسجدہ میں صرف مسنون تسبیحات’’سبحان ربي العظیم‘‘  یا ’’سبحان ربي الأعلی‘‘  پڑھے، اور امام کے لیے مستحب ہے کہ پانچ دفعہ رکوع و سجود کی تسبیحات کہے، تاکہ مقتدی کم از کم تین مرتبہ آرام سے کہہ سکیں۔

البتہ سنن و نوافل اور وتر  میں  رکوع وسجود میں دیگر تسبیحات اور عربی ادعیہ  بھی پڑھ سکتے ہیں۔ اسی  طرح اگر کسی عذر کی وجہ سے یا اتفاقاً جماعت چھوٹ جائے اور فرض نماز انفرادی پڑھ رہے ہوں تو احادیث سے  ثابت ادعیہ پڑھ سکتے ہیں۔

التفسير المظهرى ـ  (1 / 1417):

"(فصل)

لايجوز الدعاء والتعوذ للسامع إذا قرأ القاري فى القرآن ذكر الجنة والنار؛ لما ذكرنا من قول الكلبي: قال ابن همام: إن اللّه وعده بالرحمة إذا استمع، حيث قال: {فاستمعوا وانصتوا لعلكم ترحمون}، و وعده حتم، و إجابة دعاء المتشاغل عنه به غير مجزوم به، وكذا الإمام. (مسألة) وكذا المنفرد لايشتغل بغير القراءة في الفرض، و في النفل يسأل الجنة ويتعوذ من النار عند ذكرهما، ويتفكر في آية المثل؛ لحديث حذيفة: قال: صليت مع رسول اللّه صلى اللّه عليه وآله وسلم صلاة الليل فما مرّ بآية فيها ذكر الجنة إلا وقف، و سأل اللّه الجنة، وما مرّ بآية فيها ذكر النار إلا وقف وتعوذ من النار". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144108200953

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں