بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں دامن درست کرنا


سوال

حالت نماز میں دامن کو درست کرنا اور سمیٹنامکروہ تحریمی ہے یا نہیں؟

جواب

نماز میں  بلاضرورت دامن کو درست کرنا اورسمیٹنا مکروہ تحریمی ہے ۔

وفي الدر المختار وحاشية ابن عابدين:

"(و) كره (كفه) أي رفعه ولو لتراب كمشمر كم أو ذيل (وعبثه به) أي بثوبه (وبجسده) للنهي إلا لحاجة.

(قوله أي رفعه) أي سواء كان من بين يديه أو من خلفه عند الانحطاط للسجود بحر. وحرر الخير الرملي ما يفيد أن الكراهة فيه تحريمية ."

 (كتاب الصلاة,باب ما يفسد الصلاة وما يكره فيها,رد المحتار1/ 640ط:سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403101438

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں